طاہرالقادری پاکستانی سیاست سے دور سکینڈے نیویا میں پاکستانیوں کو اخلاقیات سیکھانے میں مصروف

This slideshow requires JavaScript.

اوسلو (خصوصی رپورٹ)

پاکستان عوامی تحریک اور ادارہ منھاج القرآن کے سربراہ علامہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری جو ان دنوں ناروے اور سویڈن کے دورے پر ہیں، نے اپنے قیام کے دوران ادارہ منھاج القرآن اوسلو اور اسٹاک ہوم کے زیراہتمام اجتماعات سے خطاب کے دوران لوگوں کو اخلاق کا درس دیا ہے۔

اس کے علاوہ انھوں نے اوسلو میں مختلف مکاتب اسلامی کے علمائے کرام اور متعدد شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ان علماء اور  شخصیات میں کلچرل سنٹراوسلو کے مولانا محبوب الرحمان، انجمن حسینی ناروے کے علامہ ڈاکٹرسید زوارحسین شاہ، غوثیہ مسلم سوسائٹی کے علامہ مفتی زبیر تبسم، مرکزی مسجد جماعت اہل سنت کے علامہ نعمت علی شاہ بخاری، بزم نقشبند کے علامہ نصیر احمد نوری، اوسلو سٹی پارلیمنٹ کے رکن  ڈاکٹرراجہ مبشربنارس اور نارویجن پاکستانی سیاستدان راجہ اقبال قابل ذکر ہیں۔ 

ادارہ منھاج القرآن ناروے کے زیراہتمام دارالحکومت اوسلو میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے طاہرالقادری نے کہاکہ انسان اعلیٰ اخلاق اختیارکرکےاپنا مقام بناسکتاہے۔

انھوں نے بتایاکہ انسان کی روح ملکوتی نظام چاہتی ہے جبکہ نفس مادیت کا نظام چاہتا ہے۔ یہ دونوں کے مابین کشمکش ہے۔ یہ انسان کی آزمائش ہے جو اس جنگ میں جیت جائے، اس کے اخلاق حسنہ و اعلیٰ ہوجاتے ہیں اور وہ خلق عظیم کی منزل پر فائز ہوجاتاہے۔

نفس میں جھوٹ اور کنجوسی جبکہ روح میں سچائی اور سخاوت ہے۔ روز محشر سب سے پہلے انسان کے اخلاق کو تولا جائے گا۔ قیامت کے روز وہ شخص پیغمبر اسلام (ص) کے سب سے قریب ہوگا، جس کے اخلاق سب سے عمدہ ہوں گے۔ حتیٰ اخلاق کے بغیر علم بے کار ہے۔ طبیعت میں نرمی ہونی چاہیے۔ جو غصہ پی جاتا ہے، وہ عظیم منزل پر فائز ہوجاتاہے۔ قدرتی طور پر غصہ آتا ہے مگر حلم غصے کو پی جاتا ہے اور حلم والے لوگ اس پر قابو پالیتے ہیں۔ ان کی طبیعت کی سخاوت بڑھ جاتی ہے۔ لقمان حکیم نے فرمایا، حسن خلق کل خیر کی بنیاد ہے۔ جوانسان اپنی دنیا و آخرت دونوں سنوارنا چاہتا ہے تو وہ اخلاق کے اصولوں کو اپنے اوپر نافذ کرے۔ دل میں نرمی، محبت و سخاوت پیدا کرے۔ تکبر سے پرھیز کرے اور انکساری اور عاجزی سے کام لے۔ دوسروں میں عیب دیکھنےکے بجائے اپنے عیب دور کرے اور دوسروں میں خوبیاں تلاش کرے۔

انسان ظاہری شان و شوکت کے بجائے اپنی اصلاح کرے اور اپنی باطنی کیفیت کو درست کرے اور اللہ تعالیٰ سے تعلق کو مضبوط بنائے۔




انھوں نے کہاکہ ہمیں اعلیٰ اخلاق حضرت محمدﷺ کی سیرت سے ملے ہیں کیونکہ آپ (ص) ہمارے لیے بہترین اخلاق لے کر آئے۔ آپ نے عمدہ اخلاق کا نمونہ امت کو عطا کیا۔ ہمیں اپنی زندگی میں ان اصولوں کو اپنانا چاہیے۔

علامہ طاہرالقادری نے اسٹاک ہوم (سویڈن) میں بھی اسی موضوع پر خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ آج معاشرہ مجموعی طور پر عفلت کی نیند میں ہے، ہمیں روحانی بیداری کی ضرورت ہے اور وہ بیداری شعور کی بیداری ہے، انفرادی طور پر اپنی شخصیت کو سنوارنے کیلئے اخلاقِ حسنہ کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں اور معاشرتی برائیوں کو ختم کرنے کیلئے ملکر جدوجہد کریں، آپس میں نفرتیں ختم کریں، دوسروں کی مدد کریں، بھلائی کے کاموں میں حصہ لیں، ہمسایوں کے حقوق کا خیال رکھیں، یہی منہاج القرآن کا پیغام ہے۔

اس موقع پر سویڈن کے ایک حکومتی وزیر، علامہ طاہرالقادری کے فرزند حسن محی الدین قادری، شیخ حماد مصطفی المدنی القادری اور شیخ احمد مصطفی العربی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ پروگرام میں ڈنمارک سے سید محمود شاہ ایک وفد کے ساتھ شریک ہوئے جبکہ سویڈن سے تحریک منہاج القران کے عہدیداران، کارکنان، وابستگان، رفقاء اور خواتین نے بھی شرکت کی۔۔

Recommended For You

Leave a Comment