بھارت کی موجودہ صورتحال خوفزدہ کرنیوالی، نفرت انگیز اور مشکوک ہے، ریٹائرڈ فوجیوں کا مودی کو کھلا خط

بھارت میں مسلمانوں اور دلتوں پر ہونے والے حملوں کے خلاف تینوں افواج سے ریٹائرڈ فوجیوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کھلا خط لکھ کر ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ہندوتوا کی حفاظت کے لئے خود ساختہ محافظوں اور ان کی جانب سے وحشیانہ واقعات کی شدید تنقید کی ہے۔ کھلے خط میں ان فوجیوں نے کہا ہے کہ وہ اس بربریت کے خلاف ’’ناٹ ان مائی نیم‘‘ مہم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ خط میں لکھا ہے کہ ملک کی مسلح افواج اب بھی ’’کثرت میں وحدت‘‘ کے اصولوں پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال خوفزدہ کرنے والی، نفرت انگیز اور مشکوک ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے مختلف حصوں میں بیف کے نام پر بھیڑ کے ذریعہ مسلمانوں اور دلتوں کے قتل کے خلاف اب فوج کی ریٹائرڈ افسران بھی میدان میں آگئے ہیں اور انہوں نے بیک آواز اس کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ حرکتیں ناقابل برداشت ہیں اور ہندوستانی آئین و فوج کے خیالات کے یکسر منافی ہے۔




ان کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت خوف، ڈر، نفرت اور شک کا ماحول ہے، ہم اس کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔ تینوں افواج سے ریٹائر ہوئے تقریبا ایک سو چودہ سابق فوجیوں نے اپنے دستخط کے ساتھ اس سلسلہ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ ہم نے اپنی زندگی ملک کی سلامتی میں صرف کردی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی سے وابستہ نہیں ہیں اور ان کا مشترکہ عہد صرف ہندوستان کا آئین ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ آج ہمارے ملک میں جو ہو رہا ہے اس سے ملک کی مسلح افواج اور آئین کو دھچکہ لگا ہے۔ ہندوتوا کی حفاظت کے لئے خود ساختہ محافظوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ان حملوں کو ہم معاشرے میں غیر متوقع طور پر ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم مسلم اور دلتوں پر ہو رہے حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا، یونیورسٹی، صحافی اور دانشوروں کی آزادی پر ہو رہے حملوں اور انہیں ملک مخالف قرار دئے جانے کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ہم لوگ میڈیا، سول سوسائٹی گروپ، یونیورسٹی، صحافی اور دانشوروں کے اظہار رائے کی آزادی پر حملے، ایک مہم کے ذریعہ انھیں ملک کا مخالف بتائے جانے اور ان کے خلاف روز افزوں تشدد پر حکومت کی خاموشی کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ہم سابق فوجیوں کا ایک گروپ ہیں، جنہوں نے اپنی پوری زندگی ملک کی خدمت کرتے ہوئے گزاری ہے۔ منظم طور پر ہم کسی سیاسی پارٹی سے تعلق نہیں رکھتے، ہمارا مشترکہ عزم صرف انڈیا کے آئین کی سربلندی ہے۔




ریٹائرڈ فوجیوں نے لکھا ہے کہ اس خط کو لکھنے میں ہمیں تکلیف ہو رہی ہے لیکن انڈیا میں ہونے والے حالیہ واقعات جو ملک کو تقسیم کر رہے ہیں، ان پر ہونے والی تکلیف کا اظہار بھی ضروری ہے، مسلح افواج ’’کثرت میں وحدت‘‘ پر یقین رکھتی ہے۔ فوج میں اپنی خدمات کے دوران انصاف، کشادگی کا احساس اور منصفانہ رویے نے ہمیں صحیح اقدامات کرنے کی راہ دکھائی، ہم سب ایک خاندان ہیں۔ ہماری وراثت میں بہت سے رنگ ہیں، یہی ہندوستان ہے اور ہم اس زندہ تنوع کو سنبھال کر رکھتے ہیں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ اگر ہم سیکیولر اور اعتدال پسند اقدار کے حق میں نہیں بولیں گے تو ہم اپنے ملک کا ہی نقصان کریں گے۔ ہمارا تنوع ہی ہماری طاقت ہے۔ انہوں نے مزید لکھا ہے ’’ہم بھارت کی مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے خدشات پر غور کریں اور ہمارے آئین کی روح کا احترام کریں‘‘۔ خیال رہے کہ یہ خط ان لوگوں نے ملک بھر میں کئی شہروں میں چلی ’’ناٹ ان مائی نیم‘‘ کی مہم کے ایک ماہ بعد لکھا ہے۔ یہ مہم دہلی سے متصل ہریانہ میں ایک ریلوے اسٹیشن پر سولہ سال کے مسلم نوجوان حافظ جنید خان کا بھیڑ کے ذریعہ قتل کے خلاف چلائی گئی تھی۔

Recommended For You

Leave a Comment