الیکشن2017 : ناروے کی قومی اسمبلی

This slideshow requires JavaScript.

(تحریر محمد طارق)
گیارہ ستمبر 2017 کے نارویجین قومی اسمبلی الیکشن کمپین آخری مراحل میں داخل ، کارنر ، جنرل مینٹگز کے ساتھ مساجد ، چرچ، میڈیا پر مباحثے ، سیاسی پارٹیاں ہر فورم پر جاکر اپنا سیاسی ، معاشی، انتظامی ایجنڈا عوام کے سامنے پیش کر رہی ہیں- ان انتخابات میں ہر پارٹی نے تارکین وطن امیدواروں کو بھی ٹکٹ دیے ہیں- پاکستانی تارکین وطن جن کی اب تیسری نسل ناروے میں پروان چڑھ رہی ہے ، ان کو نارویجین سیاسی پارٹیاں خصوصی اہمیت دے رہی ہیں- پاکستانیوں کی اس عزت افزائی کی وجہ سے ناروے کی بڑی سیاسی پارٹیوں نے پاکستانی نژاد امیدواروں کو اپنی امیدوار لسٹ میں پہلے نمبروں میں رکھا ہے – جس سے پاکستانی نژاد امیدواروں کے ایم این اے بننے کے زیادہ امکان ہے – اس وقت موجودہ کنزرویٹو پارٹی اتحاد کی حکومت میں 2 پاکستانی مرد ایم این ایز ہیں، جبکہ لیبر پارٹی میں ایک پاکستانی خاتون ایم این اے ہے ۔
: نارویجین پارلیمان کے انتخابات میں جو پاکستانی امیدوار حصہ لے رہے ہیں ان کا مختصر تعارف 
:عابد راجہ 
عابد راجہ کو وینسترے پارٹی نے صوبے آکرہوس کی امیدوار لسٹ میں پہلے نمبر پر رکھا ہے ہے ، پہلا نمبر ہونے کی وجہ سے عابد راجہ کے دوسری دفعہ مسلسل ایم این اے بننے کے چانسز ہیں – عابد راجہ 2013 سے 2017 میں حکومت میں تھے ، عابد راجہ پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی، کنٹرول اور آئینی کمیٹی کے ممبر تھے ، یہ کمیٹی پارلیمانی جمہوریت میں سب سے طاقتور سمجھی جاتی ہے، اس کمیٹی نے حکومت اور پارلیمنٹ پر نظر رکھنا ہوتی ہے کہ وہ دوران حکومت، یا پارلیمنٹ کی کاروائی کے دوران کسی بھی قسم کا غیر قانونی کام تو نہیں کر رہے ، کیا کوئی نیا قانون ملکی آئین کے پیرا میٹر اندر رہ کر بن رہا ہے یا کہ نہیں ۔ 
عابد راجہ بولڈقسم کے سیاست دان ہیں، اور اپنا موقف کسی بھی ایشو پر کھل کر بیان کرتے ہیں، اس وجہ سے وہ میڈیا اور جنرل پبلک میں کافی مشہور ہیں ۔
:مدثر کپور
مدثر کپور موجود حکومت کنزرویٹو ہائرے پارٹی کی طرف سے 2013 سے 2017 تک ایم این رہیں – اس ٹرم میں مدثر کپور پارلیمان کی قائمہ کمیٹی برائے بلدیات اور رابطہ سرکاری اداروں کی کمیٹی کے متحرک ممبر رہے ۔
اب ہائرے نے کیپٹل اوسلو کی اپنی امیدوار لسٹ پر مدثر کپور کو 5 نمبر پر رکھا ہے ، مدثر کپور کے بھی کافی چانسز ہیں کہ وہ دوسری مرتبہ ایم این اے منتخب ہو جائے ، کیونکہ عمومی طور پر کیپٹل میں ہائرے 6 ، 7 ایم این ایز منتخب کروالیتی ہے – مدثر کپور کام سے کام رکھنے والے سیاستدان ہیں، میڈیا سے دور رہ کر کام کرتےہیں، ان کی سیاست کا اسٹائل باتیں کم ، کام زیادہ پر توجہ ہے ۔
:عائشہ نازبھٹی 
عائشہ ناز بھٹی نارویجین قومی سیاست پر ابھرتا ہوا نام ہے – عائشہ نازبھٹی پہلی دفعہ قومی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں ۔ عائشہ نازبھٹی کو سنٹر لفٹ کی سیاست کرنے والی پارٹی سنٹر پارٹی نے کیپٹل کی اپنی امیدوار لسٹ میں پہلے نمبر پر رکھا ہے – سنٹر پارٹی کو عام زبان میں کسان پارٹی بھی کہا جاتا ہے، کسان پارٹی کا ووٹ بینک دیہات اور دور دراز زرعی پیداوار کے اضلاع میں ہے ۔ اس لیے کسان پارٹی کو شہری علاقوں سے اپنے امیدوار منتخب کروانا مشکل ہوتا ہے ، اسی سوچ کو مدنظر رکھتے ہوئے سنٹر پارٹی نے پاکستانی نژاد کو شہری علاقے سے ٹکٹ دیا ہے تاکہ پاکستانی، دوسرے تارکین وطن، خواتین عائشہ نازبھٹی کو اپنا سمجھتے ہوئے ان کو ووٹ ڈالے – اگر ووٹنگ والے دن لفٹ سوشل اتحاد کے ووٹر اور تارکین وطن ووٹر ووٹ ڈالنے آگئے تو عائشہ نازبھٹی کے بھی کافی امکانات ہیں کہ وہ پہلی دفعہ قومی اسمبلی کی ممبر منتخب ہو جائے – عائشہ نازبھٹی نے اپنی انتخابی مہم کو تعلیم ، روزگار اور انٹرگریشین ایشوز پر مرکوز رکھا ۔
:ہادیہ تاجک
ہادیہ تاجک ناروے میں سب سے زیادہ ممبر رکھنے والی اور سب سے زیادہ حکومت کرنے والی پارٹی لفٹ وننگ کی بڑی پارٹی لیبر پارٹی کی شائننگ سٹار سیاسی شخصیت ہیں – نارویجین سیاسی اسٹیبلشمنٹ انکو آنے والے وقت میں پہلی تارکین وطن پاکستانی نژاد وزیراعظم دیکھ رہے ہیں – ہادیہ تاجک 2012 سے 2013 تک وزیر ثقافت بھی رہی ہیں – آجکل تاجک لیبر پارٹی کی منتخب نائب صدر ہیں(یعنی ہادیہ تاجک پارٹی کے اندر انٹراپارٹی الیکشن میں پارٹی ممبران کے ووٹوں سے نائب صدر منتخب ہوئی)- ہادیہ تاجک اب تیسری ٹرم میں قومی اسمبلی کی ممبر منتخب ہو جانے جا رہی ہیں – ہادیہ تاجک کو لیبر پارٹی نے صنعتی صوبے روگا لاند کی امیدوار لسٹ پر پہلے نمبر پر رکھا ہے ۔
ہادیہ تاجک پارلیمان کی جسٹس کمیٹی کی ممبر بھی رہی ہیں – ہادیہ تاجک جمہوریت، انسانی حقوق اور ڈیولپمنٹ کے ایشوز پر نارویجین قومی اخبارات میں اکثر کالم لکھتی رہتی ہیں – ہادیہ تاجک کو نارویجین پبلک ایک علمی سیاسی شخصیت کے طور پر دیکھتے ہیں ۔
ان امیدواروں کے علاوہ چند دوسرے پاکستانی نژاد تارکین وطن بھی اپنی اپنی پارٹیوں کی طرف سے قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں، ان کے اس دفعہ ایم این ایز بننے کے چانسز کم ہیں، لیکن مستقبل کی ناروے کی سیاست میں یقینی طور پر وہ اپنا کردار ادا کریں گے ، جیسے گرین پارٹی کے شعیب سلطان ، وینسترے کے یوسف گیلانی ، ہائرے کی افشاں رفیق اور ڈاکٹرٹنیا شگفتہ وغیرہ وغیرہ۔
 

Recommended For You

Leave a Comment