تصاویر: بشکریہ ملک محمد پرویز
اوسلو (خصوصی رپورٹ)۔
ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں یوم یکجہتی کشمیر پر سفارتخانہ پاکستان کے زیراہتمام ایک سمینار منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں نارویجن پاکستانیوں اور کشمیریوں نے شرکت کی۔
مقررین نے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ ناروے میں پاکستان کے سفیر ظہیر پرویز خان نے اپنے خطاب میں کہاکہ بھارت کشمیریوں کی نسلی کشی میں ملوث ہے۔ تشدد اور ماورائے عدالت قتل عام کے ساتھ ساتھ گذشتہ چند سالوں سے قابض بھارتی فورسز نے نہتے اور پرامن کشمیری مظاہرین پر پیلٹ گن کا استعمال شروع کیا ہوا ہے جس سے بڑی تعداد میں لوگوں کے چہرے مجروح ہوگئے ہیں اور وہ آنکھوں کی بنیائی کھو بیٹھے ہیں۔
سیمینار سے بزرگ کشمیری رہنماء سردار شاہنوازخان، کشمیرسکینڈے نیوین کونسل کے سینئرعہدیدار عبدالصبورخان، سفارتخانہ پاکستان کی ہیڈ آف چانسری زیب طیب عباسی، بزرگ دانشور صوفی محمد انور، ہورے پارٹی کے رہنماء عامر جاوید شیخ اور نارویجن خاتون تھورن سجاد نے بھی خطاب کیا۔
مقررین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ آگے آئے اور کشمیریوں پر مظالم بند کروائے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن اور منصفانہ حل کے لیے اپنا موثر کردار ادا کرے۔
اس سے پہلے نارویجن پارلیمنٹ کے سامنے کشمیریوں کی حمایت میں مظاہرہ ہوا جس سے نارویجن پارلیمنٹ کے رکن مسٹر فریڈی اوستے گارد، چودہ اگست کمیٹی کے عامرجاوید شیخ، حکمران جماعت ہورے پارٹی کے طلعت بٹ، اسلام آباد۔راولپنڈی ویلفیئر سوسائٹی ناروے کے صدر مرزا محمد ذوالفقار، کشمیری رہنماء راجہ مقبول احمد اور بزرگ کشمیری رہنماء سردار شاہنوازخان نے خطاب کیا۔ اختتام پر مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے ممتاز نارویجن پاکستانی عالم دین مولانا محبوب الرحمان نے دعاء کرائی۔
اس موقع پر نمایاں شخصیات میں پاکستان یونین ناروے کے سیکرٹری اطلاعات ملک محمد پرویز، اسلام آباد۔راولپنڈی ویلفیئرسوسائٹی کے اقبال اخترخان، پاکستان ویلفیئریونین ناروے کے عہدیداران میر فضل حسین اور چوہدری خالد محمود، پی پی پی ناروے کے صدر چوہدری جہانگیرنواز، پاک۔ناروے فورم کے صدرچوہدری اسماعیل سروربھٹیاں اور راجہ عاشق حسین، کھاریاں ویلفیئرسوسائٹی ناروے کے نذیر خالد بٹ، طلعت لطیف بٹ اور مسلم لیگ ن کے عادل منصور بھی شامل تھے۔ مظاہرے کے بعد نارویجن پارلیمنٹ کے پروٹوکول ڈائریکٹر آوین ھسمان کو پاکستان یونین ناروے کے ملک پرویز، چودہ اگست کمیٹی کے عامرجاوید شیخ اور ہورے پارٹی کے طلعت بٹ نے مسئلہ کشمیر پر یاداشت پیش کی۔
دراین اثناء پاکستان یونین ناروے کے سیکرٹری اطلاعات ملک محمد پرویز، اسلام آباد۔راولپنڈی ویلفیئرسوسائٹی کے صدر مرزا ذوالفقار اور کشمیری رہنماء راجہ مقبول نے بھارتی حکومت کے نام ایک احتجاجی مراسلہ اوسلو میں بھارتی سفارتخانے کی خاتون سیکرٹری کے حوالے کیا جس میں بھارت پر زوردیا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے اپنی قابض افواج واپس بلائے، کشمیریوں پر مظالم بند کرے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کا اپنا وعدہ پورا کرے۔
بین الاقوامی تعلقات کے محقق اور سینئر پاکستانی صحافی سید سبطین شاہ کا کہنا ہے کہ اگرچہ کشمیر کے حوالے سے مظاہروں اور احتجاج سے عالمی طاقتوں پر اس وقت کوئی خاص اثر نہیں پڑ رہا لیکن اس سے کم از کم عالمی سطح پر کشمیریوں کے حقوق کے لیےآواز ضرور بلند ہورہی ہے جو عالمی رائے عامہ کو متاثر کرسکتی ہے اور کشمیر پر جاری بین الاقوامی عمومی سفارتکاری میں ایک موثر ذریعہ ثابت ہوسکتی ہے۔ نیز اس سے بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے مظلوم عوام کے حوصلے بھی بلند ہورہے ہیں۔ بقول انکے، مسئلہ کشمیر کو موثر طریقے سے عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے پاکستان کو ایک نئی اور جامعہ حکمت عملی ترتیب دینا ہوگی۔ اب یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ عالمی سطح پر تیزی سے تبدیل ہونے والے رحجانات اور خاص طور پر نت نئے بدلتے مفادات کی دنیا میں پرانا اور روایتی انداز ہرگز کارگر نہیں ہوسکتا۔