کیپٹن (ر) صفدر گرفتار، کارکنوں کی مزاحمت، نیب ہیڈکوارٹرز منتقل، آج جیل بھیجا جائے گا، 3 گھنٹے جلوس کی قیادت، مذاکرات کے بعد گرفتاری دیدی، مجرم کی مدد کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی، نیب

اسلام آباد(نمائندگان جنگ)قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان مسلم لیگ(ن) یوتھ ونگ کے سربراہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدرکو گرفتار کرلیا۔کیپٹن صفدر دوپہر 2بجے جلوس کی شکل میں ن لیگ کے مرکزی دفتر لیاقت باغ پہنچے۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنمائوں کی بڑی تعداد ان کے ہمراہ تھی۔ کیپٹن صفدر 3 گھنٹے تک راولپنڈی کی سڑ کو ں پر جلوس نکالتے اور تقاریر کرتے رہے۔ اس دوران پولیس نے انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی لیکن ن لیگ کے کارکنوں نے مزاحمت کرکے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔انہوں نے اتوار کو مذاکرات کے بعد پاکستان مسلم لیگ(ن) راولپنڈی کے سکستھ روڈ پر واقع مرکزی دفتر میں خود کو نیب کے سپردکردیا۔ گرفتاری کے بعد انہیں نیب ہیڈ کوارٹر منتقل کردیا گیا ہے، انہیں پیر (آج)کو جیل بھیج دیا جائے گا۔ نیب ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ کیپٹن (ر)محمد صفدر مفرور مجرم ہیں اور ان کی معاو نت کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر محبوب عالم اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدنان بٹ پر مشتمل دورکنی ٹیم کیپٹن(ر) صفدر سے رابطہ کرکے انہیں گرفتار کرنے کے لئے پی پی18 کے امیدوار شکیل اعوان کے دفتر پہنچی۔ ، اس دوران کیپٹن(ر) صفدر انتخابی مہم کے انچارج سینیٹر چوہدری تنویر خان کےہمراہ صرافہ بازار میں این اے62سے امیدوار بیرسٹر دانیال چوہدری کی تاج پوشی کی تقریب میں چلے گئے۔ اس دوران کیپٹن(ر) صفدر کی گرفتاری کی اطلاع پرصرافہ بازار میں ن لیگ کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد صرافہ بازار پہنچ گئی جہاں فیصلہ کیاگیا کہ کیپٹن(ر) صفدر اس ریلی کی قیادت کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے مرکزی دفتر سکستھ روڈ جائیں گے جہاں وہ گرفتاری پیش کریں گے جہاں نیب افسران نے پولیس کی مددحاصل کرلی تاہم نیب حکام نے کارکنوں کی مزاحمت سے بچنے کے لئے کیپٹن صفدر کوسینیٹر تنویر کی گاڑی میں نیب راولپنڈی کے آفس میلوڈی پہنچا دیا جہاں اکمل مرزا کی طرف سے لایا گیا کھانا پیش کیا گیا۔ کیپٹن(ر) صفدر کو نیب کی تحویل میں دیئے جانے کے موقع پر مقبول احمد خان، شیخ شیراز، تنویر اخترشیخ، اقبال مغل اور آصف بٹ نیب کی گاڑی پر چڑھ گئے اور’’ہم نہیں مانتے،ظلم کے ضابطے‘‘ کے نعرے لگائے۔ کیپٹن صفدراورچودھری تنویرکی قیادت میں ریلی کی شکل میں یہ لوگ لیاقت روڈسے فوارہ چوک پہنچے جہاں مختلف علاقوں سے آئے ہوئے کارکن ریلی میں شامل ہوتے رہے۔ ریلی میں حنیف عباسی، ملک ابرار، شکیل اعوان اور دیگر مقامی پارٹی رہنما اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ریلی یہاں سے لال حویلی کے سامنے پہنچی، اس موقع پرمسلم لیگی کارکنوں نے میاں محمدنواز شریف،شہبازشریف،حمزہ شہباز،مریم نواز اور کیپٹن صفدرکے حق میں نعرے بازی کی۔اس موقع پرحنیف عباسی اورچودھری سرفرازافضل بھی دیگر رہنمائؤں کے ہمراہ ریلی میں شامل تھے۔بعدازاں یہ قافلہ صرافہ بازار،بھابڑا بازار سے ہوتاہوا مری روڈپہنچااوروہاں سے ساڑھے چھ بجے کے قریب سکستھ روڈ پر واقع مسلم لیگ (ن) کے انتخابی دفتر پہنچا۔نیب کی ٹیم چھ گاڑیوں میں سوار تھی اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی گاڑی کو اس وقت گھیرے میں لیا گیا جب وہ سکستھ روڈ انتخابی دفتر پہنچے تووہاں کیپٹن (ر)صفدر،حنیف عباسی، ضیاء اللہ شاہ، راحت مسعود قدوسی، چودھری تنویراوربیرسٹردانیال چودھری سمیت مقامی راہ نما اورکارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر نیب کی ٹیم کو کارکنوں کی جانب سے مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا۔کارکنوں نے محمد صفدر کو اپنے حصار میں لے لیا تھاتاہم کیپٹن (ر) محمد صفدر نے خود گرفتاری دے دی۔ادھرذرائع کاکہناہے کہ قومی احتساب بیوروکے ذمہ داران نے آرپی او، راولپنڈی سے پولیس نفری طلب کی تھی جس پر آرپی اونے سی پی او راولپنڈی کوپولیس نفری نیب حکام کوفراہم کرنے کی ہدایت کی جس پرنیب حکام کوایلیٹ فورس اورضلعی پولیس کی نفری فراہم کی گئی۔نیب حکام پولیس کے ہمراہ کیپٹن صفدرکی گرفتاری کے لئے سکستھ روڈپہنچ گئے جبکہ اے پی سی وین بھی پہنچادی گئی۔گرفتاری سے قبل مظاہرین سے خطاب میں کیپٹن(ر) صفدر نے کہاکہ نوازشریف کے 22 کروڑ عوام کی جنگ لڑرہےہیں۔ پاکستان کے عوام کو اب فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو ووٹ کی طاقت سے چلانا ہے یا بندوق کی طاقت سے چلانا ہے۔احتساب عدالت کا فیصلہ چکوال کے رہائشی جنرل فیض محمد نے لکھا ہے۔ختم نبوت کا محافظ اورادنیٰ سپاہی ہوں، غلامیٔ رسولؐؐ میں موت بھی قبول ہے۔ نوازشریف قائد ہے اس کی خاطر 100 سال قید بھی برداشت کرنے کو تیار ہیں۔ کیپٹن(ر) صفدر نے کہا کہ یزیدیت کا دور تازہ ہوگیا ہے۔ خادم رضوی کو یاد رکھنا چاہیے کہ میرے باپ دادا نے ختم نبوت کے لئے ان سے زیادہ قربانیاں دی ہیں،ممتاز قادری شہیدِختم نبوت ہیں۔ انہوں نے ن لیگ کے کارکنوں پر زور دیا کہ پاکستان بھر کے عوام باہر آگئے ہیں انتخابات میں ن لیگ کے امیدواروں کی کامیابی کے لئےپولنگ کے روز بھرپور انداز میں باہر نکلیں۔حنیف عباسی،بیرسٹر دانیال تنویر، ملک ابرار، شکیل اعوان، راجہ حنیف، اسامہ تنویر چوہدری اور شیخ ارسلان حفیظ کو ووٹ دے کر کامیاب بنائیں۔کیپٹن صفدر نے کہاکہ مریم نواز ایک دلیر باپ کی بیٹی ہے وہ جب گرفتاری دینے کے لئے آئیں گے تو ان کا بھرپور استقبال کیا جائے۔ آج راولپنڈی کے عوام نے ثابت کردیا کہ وہ میاں نواز شریف سے بہت پیار کرتے ہیں۔میں نے راولپنڈی گرفتارہونے کے لئے آیاہوں،گرفتاری دیکر جمہوریت کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔قائدین بھی واپس آئیں گے۔ نوازشریف اس ملک کو ایٹمی طاقت بنانے والا ہیرو ہے۔ آج نوازشریف کو آزمایا جارہا ہے۔ اس کی بیٹی کو عدالتوں میں کھڑا کیا جا رہا ہے نااہلی کا فیصلہ عوام تسلیم نہیں کرتے۔ ایک سال سزا ملی ہے سو سال ملی ہو تو نواز شریف پر جان بھی قربان ہے۔ وقت کے یزید کے سامنے کھڑا رہونگا ، 25جولائی کو مخالفین کی ضمانتیں ضبط کرانی ہیں۔عوامی لیڈر قبر میں بھی لیڈر ہوتا ہے۔ چوہدری تنویر ،ملک ابرار ، بیرسٹر دانیال عزیز، شکیل اعوان نے دعویٰ کیا کہ صرافہ بازار سے سکستھ روڈ تک جانے والی ریلی میں پندرہ بیس ہزار کارکن جمع ہوگئے ہیں۔ کیپٹن صفدر کی منتقلی کےلئے ایک بکتر بند گاڑی بھی منگوالی گئی تھی۔پیر کی صبح کیپٹن(ر) صفدر کواحتساب عدالت میں پیش کرکے اڈیالہ سنٹرل جیل منتقل کیا جائے گا۔ قبل ازیں کیپٹن (ر) صفدر نے ایک آڈیو بیان میں اعلان کیا تھا کہ وہ اتوار نیب کو گرفتاری دے دیں گے تاہم انہوں نے مقام خفیہ رکھا۔کیپٹن (ر) صفدر کا کہناتھا کہ مانسہرہ شہر سے گرفتاری دینے کا سوچا تھا لیکن پارٹی فیصلے کے نتیجے میں کسی اور شہر سے گرفتاری دے دوں گا، گرفتاری دینا غیرت کا تقاضا ہے اور اس حوالے سے پارٹی فیصلے کا احترام کروں گا۔کیپٹن صفدر دو روز سے راولپنڈی میں روپوش تھے، لیکن نیب کی ٹیم انہیں ایبٹ آباد اور مانسہرہ میں تلاش کرتی رہی۔قبل ازیں آڈیو بیان میں کیپٹن (ر) صفدر نے کہا تھا کہ جہاں سے پارٹی نے فیصلہ کیا میں اس شہر سے گرفتاری دینے جارہا ہوں۔(ن) لیگ ہزارہ ڈویژن سے کلین سوئپ کرے گی۔عوام سردارمحمد یوسف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو ووٹ دیں۔دریں اثناءترجمان نیب کا کہنا ہے کہ نیب نے کیپٹن (ر)صفدرکو پناہ دینے والوں اور ان کی معاونت کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔کیپٹن ر صفدرکی معاونت کرنے والوں کی شناخت ویڈیوسے کی جائے گی۔اسی طرح نیب نے میڈیا اداروں کو بھی خبردار کیا ہے کہ میڈیا کوچاہیے کہ مجرم کی تشہیر سے گریز کرے۔ کیپٹن صفدر سزا یافتہ مجرم ہیں،میڈیا ان کی تشہیر سے گریز کرے۔ کیپٹن صفدر نے رضاکارانہ گرفتاری دیناتھی توپہلے دن ہی دے دیتے۔آئی این پی کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری میں رکاوٹیں ڈالنے اور انہیں تحفظ دینے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی کو سزا یافتہ شخص کو تحفظ فراہم کرنے اور اس کی گرفتاری کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔نیب کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب راولپنڈی کو ہدایت کی ہے کہ وہ تفصیلی تحقیقات کرکے اس سلسلے میں رپورٹ دیں اور سزا یافتہ شخص کو تحفظ دینے والوں اور اس کی گرفتاری میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کی نشاندہی کریں۔ادھرچیئرمین نیب نے ڈی جی نیب راولپنڈی کو ہدایت کی ہے کہ اس بات کا بھی پتا چلایا جائے کہ راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ ہونے کے باوجود سزا یافتہ شخص کے حق میں ریلی نکالنے والوں کو کیوں نہیں روکا۔

Recommended For You

Leave a Comment