سیاسی عدم استحکام اور بدانتظامی ترقی کے راستےمیں ایک بڑی روکاوٹ ہے، پاکستانی ریسرچر کا مرکزی یورپ کی یونیورسٹی میں لیکچر

Researcher Syed Sibtain Shah

اسلام آباد۔گڈانسک (خصوصی رپورٹ)

سیاسی عدم استحکام  اور بدانتظامی کسی بھی ملک کی ترقی میں ایک بڑی روکاوٹ ہے۔ وسیع قدرتی ذخائر کے باوجود پاکستان ترقی کی وہ منازل طے نہیں کرسکا جو اسے پچھلے سترسالوں کے دوران کرنی چاہیے تھی۔ اس کی سب بڑی وجہ سیاسی عدم استحکام اور بدانتظامی ہے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستانی ریسرچ سکالر اور سینئرصحافی سید سبطین شاہ نے ’’پاکستان: تاریخ، سیاست، سماج اور ثقافت‘‘ کے موضوع پر گذشتہ روز مرکزی یورپ کی ایک یونیورسٹی میں ایک لیچکر کے دوران کیا۔




انھوں نے کہاکہ سیاسی عدم استحکام اور بدانتظامی نے مضبوط اور دوررس پالیسیاں بننے ہی نہیں دیں بلکہ اس سے بے شمار مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ جو وقت کے ساتھ بڑھتے ہی گئے ہیں۔ ان میں کمی واقع نہیں ہوئی۔ بنیادی طور پر پاکستان ایک زرعی ملک ہے لیکن زراعت کی ترقی کے لیے ملک میں موثر اور قابل عمل پالیسیاں نہیں بن سکیں۔

زرعی ترقی کے بارے میں انھوں نے کہاکہ پچھلے ایک عرصے کے دوران زراعت سے مطلوبہ فوائد حاصل نہ ہونے کی وجہ سے نئی زمینوں کو آباد کرنے کی طرف توجہ کم ہوئی ہے البتہ یہ ضرور ہوا ہے کہ بہت سی زیرکاشت زمینوں پر رفتہ رفتہ پراپرٹی مافیا قابض ہورہاہے۔

پاکستان کے سماجی ڈھانچے کے بارے میں انھوں نے بتایاکہ ملک کے وسیع تر وسائل تک ایک خاص طبقے کو رسائی حاصل ہے جس کی تعداد دو یا تین فیصد ہے۔ اس طبقے یا اس اپرکلاس کے لیے پیسہ کوئی مسئلہ نہیں لیکن اس طبقے کا پاکستانی عوام کے بنیادی مسائل سے بھی کوئی سروکار نہیں۔ انھوں نے بتایاکہ مڈل کلاس جو ملک کی آبادی کا اٹھائیس فیصد ہے، اپرکلاس میں جانے کے لیے کوشاں ہے یا پھر اپنی حیثیت برقرار رکھنے کے لیے تک و دو کررہی ہے۔ اسی طرح لوئرمڈل یا نچلے طبقے جو پاکستانی معاشرے کا ستر فیصد ہیں، کے پاس بہت ہی کم وسائل ہیں۔

پاکستانی ریسرچ سکالرسید سبطین شاہ نے بتایاکہ پاکستان جغرافیائی اعتبار سے ایک ایسے خطے میں واقع ہے جو تاریخی اعتبار سے ہمیشہ ایک ثروتمند علاقہ رہا ہے لیکن ناقص منصوبوں کی وجہ سے پاکستان کی حکومتیں وہ نتائج حاصل نہیں کرسکیں جو انہیں حاصل کرنا چاہیے تھے۔

سید سبطین شاہ نے کہاکہ اسی وجہ سے علاقے میں عسکری اعتبار سے ایک طاقتور ملک ہونے کے باوجود پاکستان اقتتصادی کے حوالے سے ایک مضبوط ملک نہیں بن سکا۔ اس کی وجوعات میں ناقص پالیسیاں شامل ہیں۔ کمزور پالیسیوں کی وجہ سے اس وقت پاکستان کو متعدد داخلی اور خارجی چیلنج درپیش ہیں۔ ملک میں کرپشن کا بول بالا ہے، سیاسی عدم استحکام عروج پر ہے اور وسائل کا غلط استعمال عام ہے۔

اس لیکچرکے دوران پاکستان کے مثبت پہلووں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سید سبطین شاہ نے بتایاکہ پاکستان وسیع تر قدرتی ذخائر سے مالامال ہے اور اس ملک کی زرعی پیداوار میں چاول، کاٹن اور حتیٰ یہاں بعض دیگرصنعتی منصوعات کا کوئی ثانی نہیں۔ انھوں نے پاکستان کے دلکش سیاحتی مناظر، دیدہ زیب ثقافت، خوبصورت لباس، منفرد روایات اور قومی، سرکاری اور علاقائی زبانوں کا بھی ذکر کیا۔

انھوں نے کہاکہ ملک کی کل دوسو ملین سے زائد آبادی میں ایک بڑی تعداد نوجوانوں کی ہے۔ یعنی یہ ملک انسانی وسائل سے بھی مالامال ہے۔ البتہ پاکستان میں  ہرشعبے میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ اصلاحات کے ذریعے اس ملک کو ترقی کی طرف گامزن کیاجاسکتاہے۔یعنی درست منصوبہ بندی سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتاہے۔

 

Recommended For You

Leave a Comment