نئی منتخب حکومت کے 100 دن !!!!! ( تحریر: محمد طارق )۔

تحریک انصاف نے جس دن سے الیکشن جیتا ، وفاق ، 3 صوبوں میں حکومت بنائی ہے ، اس دن سے اسٹیس کو کے پیروکار عام عوام کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ تحریک انصاف اپنے دور حکومت میں کچھ بھی ڈیلور نہیں کر سکی گی، کئی سیاسی پنڈت تو ابھی تک سکتے میں ہیں کہ تحریک انصاف الیکشن کیسے جیت گئ ؟ 

ان کے خیال کے مطابق تحریک انصاف کی انتخابی جیت عددی ووٹ سے نہیں ہوئی بلکہ تحریک انصاف کو ملکی اسٹیبلشمنٹ نے سہارا دے کر اقتدار میں پہنچایا ، ان پنڈتوں ، اسٹیس کو کے ہرکاروں کی سمجھ میں یہ بات بالکل نہیں آتی کہ پاکستان میں 2018 کے انتخابات پچھلے انتخابات کی نسبت بہت زیادہ شفاف تھے ، ان انتخابات کو عالمی آبزرورز نے بھی کلئیر کیا ، اہم نقطہ الیکشن کمیشن کو پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ ن فورم کیا تھا نہ کہ تحریک انصاف نے-

یہی پاکستانی اسٹیس کو کے پوجاری لوگ سیاست , جمہوریت کے بنیادی اصولوں کو سمجھنا ہی نہیں چاہتے کہ جب کسی معاشرے میں جمہوری اقدار سیدھے راستے پر آجانا شروع ہو جائیں تو پھر سیاسی میدان میں ہمشیہ نئی سوچ ، نئے نعرے ، نئے عوامی نمائندے ، نئے لیڈر سامنے آتے ہیں ، اسی جمہوری عمل کی وجہ سے پرانی سوچ ، پرانے لیڈر، پرانی اقتدارتی سیاسی پارٹیاں سیاسی منظر نامے سے بتدریج کمزور ہونا شروع ہو جاتی ہیں ، اور اگر پرانی اقتدارتی سیاسی پارٹیوں نے وہی پرانی سوچ ، وہی پرانے نعرے ، وہی پرانے خاندان در خاندان سیاسی لیڈر شپ کی بقا کو اصل سیاست سمجھا تو بالآخر ان اقتدارتی سیاسی پارٹیوں کو سیاسی میدان سے مکمل طور پر دفن ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا-

2018 کے پاکستان کے الیکشن نے یہ بات ثابت کردی کہ صرف ایک درمیانے درجے کے سیاسی لیڈر نے اپنی فوکسڈ جدوجہد سے ، تنظیمی طور پر کمزور سیاسی جماعت تحریک انصاف اور اس کے پرجوش کارکنان کے ساتھ ملکر پاکستان کے 70 % حصہ میں ہر پرانی سوچ ، پرانے مفاد پرست سیاسی ٹولے کو ، خاندانی وراثتی پارٹیوں کو کھڈے لگا دیا – حکومت بنانے سے پہلے تحریک انصاف اور عمران خان کا پاکستان کی سیاسی تاریخ میں یہ بڑا کارنامہ ہے –

تحریک انصاف پاکستان کی پہلی سیاسی جماعت ہے جس نے حکومت میں آنے کے بعد انسانی بنیادی ضروریات کو قومی سیاسی ایجنڈے کا حصہ بنایا ، تحریک انصاف نے حکومتی دروازے پر قدم رکھتے ہی ایشوز کی سیاست کو حکومتی پالیسیوں کا حصہ بنایا ، 100 دن کے اندر تحریک انصاف نے جو سب سے بڑا کام کیا وہ ہے انتظامی ، معاشی اور سماجی مسائل کو حل کرنے کی ترجعیات کا تعین ، 100 دن میں اہم ضروری 6 نکات تحریک انصاف نے عوام کے سامنے رکھے ، جن 6 نکات کو تحریک انصاف حکومت 5 سالوں میں مکمل کریگی ، یہ نکات درج ذیل ہیں ،

1 ) طرزکومت میں تبدیلی
2 ) وفاق پاکستان کا استحکام
3 ) ڈوبتی معشیت کی بحالی
4 )زرعی ترقی اور پانی کا تحفط، سماجی خدمات میں انقلابی اقدامات
5 ) سیکورٹی اداروں کی استعداد کاری میں اضافہ اور قومی سلامتی کی ضمانت –
6 ) حکومتی پالیسیاں ،منصوبے صرف کاغذوں پر نہیں ہونگے ، بلکہ ان پر مکمل عملدرآمد ہوگا

ان 6 ترجعیات کے ساتھ عوام میں ماحولیات ، سماجی خدمات پر آگاہی مہم شروع کی کس طرح عام شہری حکومت کے ساتھ مل کر آلودگی کو کم کرسکتے ہیں ، کس طرح شہری حکومت کے ساتھ تعاون کرکے معاشرے کے نادار طبقے کی زندگیوں میں بہتری لا سکتے ہیں ،

10 ارب درخت لگانے کی مہم ، پانی کی کمی کو پورے کرنے کے لیے ڈیمز کی تعمیر کے لیے سرمایہ حاصل کرنا، صاف سبز پاکستان مہم ، پورے ملک میں تجاوزات کوختم کرنے کے لیے آپریشن شروع ، بے گھر لوگوں کے لیے پناہ گاہ کی شروعات، 50 لاکھ گھر بنانے کا پروجیکٹ ٹیم کی تشکیل ، نچلی سطح پر جمہوری انتظامی ڈھانچے کی تشکیل نو کے تحت نئے بلدیاتی نظام کا ڈرافٹ تیار ، جس پر جلد عمل ہونا شروع ہو گا-

پچھلے 30 سال میں سول ملٹری تعلقات پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ رہا ، جس میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا سب سے منفی کردار رہا، دونوں جماعتیں اپنی ساری توانائیاں جمہوری بالا دستی کے نام پر ملکی سیکورٹی اداروں کو زیر کرنے پر لگاتی رہی ، جس سے ملک سیاسی ، انتظامی طور پر عدم استحکام کا شکار رہا ، مزے کی بات جس جمہوری روایات کی یہ پارٹیاں تبلیغ کررہی تھی ، ان جمہوری روایات کا ایک بھی پوائنٹ ان پارٹیوں کے انٹراپارٹی نظام میں نہیں ، بلکہ دونوں پارٹیاں 2 خاندانوں کی پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیاں بنی ہوئی ہیں-

100 دن میں تحریک انصاف کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ منتخب حکومت اور سیکورٹی ادارے ملکی خارجی ، دفاعی معاملات پر ایک ہی پیج پر ہیں-

معاشی میدان میں آئی ایم ایف ، دوسرے دوست ممالک سے مذاکرات کر کے ضروری زرمبادلہ حاصل کیا ، جس سے ملکی مجموعی معشیت کے بحران پر قابو پایا –

100 دن کی اس کارکردگی کے ساتھ تحریک انصاف نے قومی پارلیمان ، سینیٹ کو متحرک کیا ، حکومتی پارٹی کے ممبران اور وزرا اپوزیشن کے ہر پوائنٹ ، ہر سوال کا جواب پارلیمان میں تفصیل سے دے رہے ہیں ،وفاقی کابینہ کے اجلاس تسلسل سے ہورہے ہیں ، ہر کابینہ کے اجلاس کی مکمل رپورٹ عوام کے سامنے پیش کی جارہی ہے –

ہمارے خیال میں تحریک انصاف کی حکومت کو ورثے میں ان گنت، معاشی ، انتظامی مسائل ملے ، جن کو ایک نئی سیاسی ٹیم کے ساتھ حل کرنا وزیراعظم عمران خان کے لیے انتہائی مشکل کام تھا ، لیکن ملک کے نادار طبقات کی زندگیاں بہتر کرنے اور فلاحی ریاست کا خواب لئے تحریک انصاف کی حکومت آہستہ آہستہ آن رائٹ ٹریک آنا شروع ہوگئ ہے ، اور ہم پر امید ہیں کہ 2023 تک پاکستان کے ہر شعبے میں مثبت تبدیلی نظر آئیگی –

 

Recommended For You

Leave a Comment