عدل تحریک کس لیے ؟

Nawaz Sharif in Crowd

 تحریر ،محمد طارق )

 نااہل سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف صاحب جس دن سے پاکستان کے وزیراعظم ہوتے ہوئے دوسرے ملک میں نوکری کا اقامہ رکھنے پر نا اہل ہوئے ، اس دن سے انسانی حقوق، جمہوری حقوق پر بہت ہی اچھی اسٹیٹمنٹ دے رہے ہیں– اب آخری دنوں میں انہوں نے کمال کہ بات کر دی کہ ملک میں وہ اصل انصاف کےحصول کے لیے پاکستان میں عدل تحریک شروع کرنے جا رہے ہیں – میاں نواز شریف صاحب کی ان باتوں پر اختلاف کی قطعی گنجائش نہیں، لیکن میاں نواز شریف صاحب اور ان کے اردگرد مشیران کو یقینی طور پر یہ علم ہو گا ، کہ سیاست میں صرف اعلانات ، تحریکیں چلانا پریس کا نفرنسز کرنا نہیں ہوتا ، بلکہ جو بات پبلک کے سامنے کی جاتی ہے اس پر عمل بھی کرنا ہوتا ہے –

 اس کی سب سے بڑی مثال یہ ہے کہ جب میاں نواز شریف صاحب اقتدار میں ہوتے ہیں تو پھر ان کا ہر عمل قانون، عدل ، انسانی حقوق، جمہوری حقوق کے برعکس ہوتا ہے ، اس کی چند مثالیں آپ کے سامنے رکھتے ہیں، ان کو پڑھ کر آپ خود اندازہ کرلیں کہ عدل تحریک اجتماعی انصاف کے لیے نہیں بلکہ خاندانی اقتدار بچاو تحریک ہے – نااہل سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف جب اقتدار میں ہوتے ہیں تو — قومی اسمبلی میں تشریف نہیں لاتے ، جہاں سے عدل لکھا جاتا ہے – پورے ملک میں سیاسی انتظامی ڈھانچہ ہونے کے باوجود اپنے من پسند بیورکریٹس کو قلیل مدتی آرڈنینس کے تحت اختیارات دے کر ملک چلایا جاتا ہے – آئینی عدل کو اس وقت کوئی اہمیت نہیں دی جاتی – پنجاب میں 10 سال مسلسل حکومت کرنے کے باوجود بلدیاتی اداروں کے انتخابات نہیں کروائے جاتے، اگر عدالتی دباؤ کے تحت بلدیاتی اداروں کے انتخابات ہو جائیں تو پھر بھی بلدیاتی اداروں کو معاشی و انتظامی اختیارات نہیں دیے جاتے ، جو کہ سراسر ملکی آئین کی خلاف ورزی ہے ، بلکہ عام پاکستانی کے لیے بنے ہوئے عدل کو سرعام روندا جا رہا ہوتا ہے –

اسی عدم عدل رویے کے باعث صرف ایک سال میں عام پاکستانی کے ٹیکس کی رقم صرف پنجاب میں سالانہ 850 ارب روپے خرد برد کیے جاتے ہیں– میاں صاحب کی اپنی پارٹی مسلم لیگ ن کا یہ حال ہوتا ہے کہ سالوں سال کسی بھی سطح پر کوئی ممبران کی مجلس عاملہ کا اجلاس نہیں ہوتا ، بلکہ بنیادی عدل و انصاف کی گردن مروڑ کر صرف اپنے ہی خاندان کے لوگوں کو پارٹی کے کلیدی عہدوں پر بٹھایا جاتا ہے – اس لیے میاں نواز شریف صاحب کو اگر مستقبل میں سیاسی میدان میں زندہ رہنا ہے تو تحریک عدل اوپر دیے گئے ایشوز کو عدل دینے کے لیے شروع کریں- ورنہ تحریک عدل کو جس طرف وہ لینا جا رہے ہیں، وہاں سے ان کو کچھ حاصل نہیں ہوگا، بلکہ اپنا وقت ضائع کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی سیاست کو بھی لے ڈوبے گے۔

 
 




Recommended For You

Leave a Comment