متحدہ عرب امارات نے حماد صدیقی کو پاکستان کے حوالے کر دیا

Hammad Siddiqui

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں مطلوب حماد صدیقی کو متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے حوالے کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حماد صدیقی کی حوالگی کے لیے نارمل چینلز استعمال نہیں کیے گئے، حماد صدیقی کو خفیہ ادارے کے سپرد کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم کے رکن حماد صدیقی کی حوالگی باہمی انٹیلی جنس تعاون کا نتیجہ ہے۔

گیارہ ستمبر 2012ء کو کراچی کے علاقے سائٹ بی میں واقع علی انٹر پرائزز میں لگنے والی آگ میں 259 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

فیکٹری میں لگنے والی آگ کا مقدمہ 12 ستمبر 2012ءکو درج کیا گیا جس میں واقعے کو حادثہ قرار دیا گیا۔کیس میں نیا موڑ اس وقت آیا جب سیاسی جماعت کے کارکن رضوان قریشی نے جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ علی انٹر پرائزز میں آگ لگی نہیں سیاسی جماعت کی جانب سے لگائی تھی۔

فروری 2015 میں سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی جوائنٹ انویسٹی گیشن رپورٹ میں رینجرز نے انکشاف کیا کہ فیکٹری میں آگ لگانے میں ایم کیو ایم ملوث ہے۔

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں ملوث ایک اور ملزم رحمان عرف بھولا کو انٹرپول کی مدد سےبینکاک سے گرفتار کرکے دسمبر 2016 میں کراچی منتقل کیا گیا تھا۔

سانحہ بلدیہ کو پانچ سال سے زائد عرضہ گزر جانے کے باوجود جاں بحق افراد کے اہل خانہ آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

خبر: جنگ




Recommended For You

Leave a Comment