فیض آباد دھرنا: اسلام آباد ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ جاری

Islamabad High Court IHC

(اسلام آباد (بیورو رپورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ میں دھرنے کےخلاف درخواستوں پر سماعت کے بعد جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

اس فیصلے میں حکومت اور دھرنے والوں کی قیادت کے درمیان ہونے والے معاہدے کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کےفیصلے میں کہا گیا ہے کہ معاہدے کی شرائط پر عدالت کو سنجیدہ اعتراضات ہیں، اس میں اعلیٰ عدلیہ کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔

عدالت نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت اور ثالث نے غیر اخلاقی زبان کے استعمال  پر دھرنا قیادت سےمعافی کا نہیں کہا؟ عدالت کو معاہدے کی شرائط اور طریقہ کار پر شدید تحفظات ہیں۔

This slideshow requires JavaScript.

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ بتائیں کہ دھرنے والوں کے پاس آنسو گیس شیل کہاں سے آئے، ماسک اور ہتھیاروں سمیت آنسو گیس گن مظاہرین نے کیسے حاصل کیں؟ اس کے علاوہ دھرنا آپریشن کی ناکامی اور مظاہرین کو مدد فراہم کرنےکی رپورٹ بھی دی جائے۔

عدالت کے حکم میں کہا گیا کہ  اگر دھرنا جاری رہتا ہے تو مظاہرین کو پریڈ گراؤنڈ منتقل کیا جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالتی معاونت کے لیے اٹارنی جنرل کو طلب کر لیا جبکہ آئی بی کے جوائنٹ ڈائریکٹر جنرل سے رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔

 




Recommended For You

Leave a Comment