ناروے میں سوشل مدد حاصل کرنے والوں میں پچاس فیصد غیرملکی پس منظر رکھنے والے لوگ ہیں

Half of the beneficiaries of social help in Norway are immigrants, Says NAV

اوسلو (بیورو رپورٹ)

ناروے کا ادارہ برائے محنت و سماجی بہبود نے ایک رپورٹ میں بتایا کیا ہے کہ ملک میں سوشل مالی معاونت حاصل کرنے والے لوگوں میں سے آدھے غیرملکی پس منظر رکھنے والے افراد ہیں۔

پچاس لاکھ آبادی والے ملک ناروے میں اس وقت ایک لاکھ چونتیس ہزار لوگ سوشل امداد وصول کررہے ہیں جن میں سے آدھے افراد کا تعلق غیرملکی پس منظر سے ہے۔ ناروے میں ایشیا، آفریقا، مشرقی یورپ اور لاطینی امریکہ کے لوگ بڑی تعداد میں مقیم ہیں جن کی تعداد  کل آبادی کا تیرہ فیصد ہے۔

ناروے کی وزیر برائے محنت و سماجی امور انیکن ھوگلیے نے اس صورتحال کو تشویشناک قرار دیا ہے۔

انھوں نے اس مسئلے کا حل پیش کرتے ہوئے کہاکہ غیرملکی پس منظر رکھنے والے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ کم کرنا ہوگا تاکہ ممکنہ غربت کو روکا جاسکے۔ حکومت اس امر پرترجیح بنیادوں پر کام کررہی ہے تاکہ لوگوں کی کام کرنے کی مہارت و صلاحیت کو بڑھایا جاسکے اور اس طرح انہیں کام کے حصول میں مدد ملے گی۔ انھوں نے یہ بھی بتایاکہ زبان سکھنا ضروری ہے کیونکہ زبان کے بغیر لیبرمارکیٹ میں کام تلاش کرنا مشکل ہوتا ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ساڑھے سترہ فیصد بچے ان گھروں میں رہ رہے ہیں جو کم آمدنی والے گھرانے ہیں۔ ’’ناو‘‘ کے ایک عہدیدار نے بتایاکہ یہ صورتحال درست سمت نہیں جارہی۔ آمدنی میں تفریط سے غربت بڑھنے کے امکانات ہیں۔

ناروے میں غیرملکی پس منظر رکھنے والے لوگوں کی تعداد تیرہ اعشاریہ اٹھارہ فیصد ہے جن میں ایشیا، افریقہ، جنوبی امریکہ کے علاوہ مشرقی یورپ کے لوگ بھی شامل ہیں جبکہ ناروے میں پیدا ہونے والے غیرملکی پس منظر رکھنے والوں کی اولادوں کی تعداد تین فیصد ہے۔ ناروے میں رہنے والے تارکین وطن کا تعلق دنیا کے دوسو اکیس ممالک و آزاد خطوں سے ہے۔

 




Recommended For You

Leave a Comment