فردجرم عائد

 Fard e Jurm | Bill of indictment | Muhammad Tariq Norway
(تحریر،محمد طارق )
سابق وزیراعظم نوازشریف ، غیر منتخب شیڈو وزیر مریم نوازشریف اور ایم این اے کیپٹن صفدر پر عدالت نے اپنے اثاثے غلط ظاہر کرنے پر فرد جرم عائد کر دی گئ ، قطعی نظر یہ فیصلہ غلط ہے صیح اس پر بحث کی جاسکتی ہے ، لیکن حکومتی پارٹی کے چند وزیروں کی طرف سے میڈیا میں یہ بیان دینا اس عدالتی فیصلے سے جمہوریت کو نقصان پہنچا ہے، جمہوریت خطرے میں ہے ، سمجھ سے بالاتر ہے ۔
اب حکومتی ممبران اور وزرا سے یہ سوال ضرور بنتا ہے کہ آپ کے نزدیک جمہوریت ہے کیا ؟ جمہوریت کا کیا معیار ہے ؟ جتنے بھی وزراء اور مسلم لیگی قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ممبران ہیں ، کیا سابق وزیراعظم نوازشریف اپنی حکومت کو چلانے کے لیے کتنے ایم این ایز سے مشاورت کرتے تھے ؟، کتنی دفعہ سابق وزیراعظم نوازشریف کوئی اہم قومی ایشو پاکستان کی قومی اسمبلی میں لے کر گئے ، اور وہاں سے جو فیصلہ ہوا ہو اور پھر اس پر عملدرآمد ہوا ہو ؟ ،
ہماری معلومات کے مطابق نوازشریف نے اپنے 4 سالہ دور حکومت میں ایک بھی حکومتی پالیسی کسی بھی سطح پر مشاورت سے نہیں بنائی ، ان کے دور حکومت میں اسحاق ڈار سوائے دفاع کے ہر وزرات کی پالیسی، پروگرام لکھ کر لے آتے تھے اور سابق وزیراعظم نوازشریف اس پر دستخط کر دیتے ، یوں ملک چل رہا تھا ، ایم این ایز کا صرف ایک کام تھا اور بلکہ اب بھی ہے کہ کس طرح آمر پارٹی لیڈر ، جمہوری شاہی خاندان کی خوشامد کی جائے تاکہ اپنا ذاتی معاشی اور سیاسی مستقبل محفوظ رکھا جاسکے ۔
لیکن موجودہ عدالتی فیصلے نے پاکستان کے طاقتور طبقات کو یہ ضرور پیغام دے دیا ہے ، کہ اب جمہوریت کے نام پر ملکی معاشی بےقاعدگیوں پر ضرور انصاف حرکت میں آئے گا، اور جمہوریت آن ٹریک رہے گی ۔




Recommended For You

Leave a Comment