رہائی کے بعد جیسے ہی کیپٹن(ر) صفدر قومی اسمبلی پہنچے تو ایک خاتون رکن نے انکا بوسہ لیا،یہ خاتون کون تھیں ؟جان کر آپ بھی حیران رہ جائینگے

Captain (R) Safdar

اسلام آباد (آن لائن) مسلم لیگ (ن) رہنماء و ایم این اے کیپٹن (ر) صفدر کو ایک رات نیب کی حراست میں گزارنے پر قومی اسمبلی میں حکومتی سنئیر خواتین اراکین کی تھپکیاں اور وفاقی وزراء ان کی سیٹ پر جاکر ملاقات کرتے رہے ۔ محمود خان اچکزئی اور پی ٹی آئی کی ناراض ایم این اے مسرت زیب بھی کیپٹن (ر) صفدر کو ان کی سیٹ پر جاکر ملے

قومی اسمبلی کا اجلا س ا یک گھنٹہ 22  منٹ کی تاخیر سے شروع ہوااس سے پہلے ایم این اے کیپٹن (ر) صفدر ٹو پیس سوٹ پہن کر اور سرخ رنگ کی ٹائی لگا کر قومی اسمبلی کے اجلاس میں آئے تو سب سے پہلے سیکرٹری اسمبلی سے مل کر پیپلزپارٹی کے اراکین کے اراکین کے پاس گئے اور ان سے ملاقات کی اور پھر اپنی سیٹ پر آکر بیٹھ گئے اور اپنے پاس موجود فائل پر لکھنا شروع کردیا۔ ن لیگ کا پارلیمانی اجلاس ختم ہوا تو حکومتی اراکین بھی ایوان میں آنا شروع ہوئے تو سب سے پہلے ڈاکٹر درشن اور بابر نواز ان کو ان کی سیٹ پر جاکر ملے۔ وہ مل ہی رہے تھے کہ وزیر مملکت مریم اورنگزیب ان کے پاس آکر بیٹھ گئیں لیکن وہ اپنے کام میں مصروف رہے اسی دوران مریم اورنگزیب کی والدہ طاہرہ اورنگزیب بھی ان کے پاس آکر بیٹھ گئیں اور باتیں کرتی رہیں۔




وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور روحیل اصغر کیپٹن صفدر کو ان کے سیٹ پر جاکر ملے اور بت چیت کرتے رہے۔ ان کے بعد اویس لغاری آکر ان سے گلے ملے۔ ڈاکٹر رمیش کمار ، وفاقی وزیر خرم دستگیر نے ان سے ہاتھ ملایا اور جھٹکا دیا۔ حکومتی خواتین اراکین بھی ان سے ملتی رہیں اور بات چیت کرتی رہیں۔ تہمینہ دولتانہ نے کیپٹن (ر) صفدر کے پاس بیٹھ گئیں اور ماتھا چوما اور تھپکی دیتی رہی اور ان کی کمر پر ہاتھ پھرتی رہی۔اس دوران ماروی میمن ان کے آگے والی سیٹ پر بیٹھ کر ان سے بات چیت کرتی رہیں۔ وفاقی وزیر پرویز ملک اور شائستہ پرویز ملک بھی کیپٹن (ر) صفدر سے ان کی سیٹ پر جاکر ملے اور دونوں کھڑے ہوکر بات چیت کرتے رہے۔ پی ٹی آئی کی ناراض رکن قومی اسمبلی مسرت زیب اور محمود خان اچکزئی بھی ان کو ان کی نشست پر آکر ملے اس کے علاوہ عبدالرحمن کانجو ، بلال ورک اور دیگر حکومتی اراکین بھی ان کو ملتے رہے جب اجلاس سپیکر قومی اسمبلی کی صدارت میں شروع ہوا تو تلاوت کے بعد ہی کیپٹن (ر) صفدر نےہاتھ کھڑا کردیا اور کہا کہ جناب سپیکر لیکن ان کے ساتھ بیٹھی طاہرہ اورنگزیب نے ان سے کہا کہ ابھی تلاوت ہوئی ہے نعت ابھی پڑھی جانی ہے جس کے بعد انہوں نے اپنا ہاتھ نیچے کرلیا۔ اور اپنی سیٹ پر بیٹھ کر تقریر کی تیاری کررہے تھے اس لئے ان کو پتہ نہیں چلا کہ تلاوت ہوئی ہے اور نعت ابھی پڑھی جانی ہے اجلاس کے دوران کیپٹن (ر) صفدر اپنی سیٹ سے اٹھ کر چوہدری نثار کو ان کی سیٹ پر جاکر ملے چوہدری نثار ان کو کھڑے ہوکر ملے اور خواجہ آصف ان کو سیٹ پر بیٹھ کر ہی ملے۔

Recommended For You

Leave a Comment