ناروے میں مجالس عزاء کا سلسلہ جاری، عاشورا اتوارکے روز ہوگی

This slideshow requires JavaScript.

(اوسلو (بیورو رپورٹ

پاکستان کی طرح یورپ میں مسلمانوں کی مساجد اور مراکز میں محرم الحرام شہادت نواسہ رسول امام حسین علیہ السلام کے حوالے سے مجالس عزاء اور محافل سوگ کا سلسلہ جاری ہے۔

شمالی یورپ کے ملک ناروے میں جہاں دیگرخطوں سے آنے والے مسلمانوں میں چالیس ہزار کے قریب پاکستانی بھی شامل ہیں، مساجد اور دیگر اسلامی مراکز میں یکم محرم سے ہی مجالس اور محافل ذکر امام حسین علیہ السلام برپا کی جارہی ہیں۔

ناروے میں اہل تشیع کی جن مساجد اور مراکز میں مجالس برپا ہورہی ہیں جن میں انجمن حسینی، توحید اسلامک سنٹر، مرکز محبان اہل البیت، مرکز امام علی، مرکز الرضا و دیگرشامل ہیں۔

ان علاوہ، اہل سنت کی مساجد میں بھی محرم الحرام اور شہادت امام عالی مقام کے حوالے سے محافل برپا کی جارہی ہیں۔ ان  میں مسجد جماعت اہل سنت، اسلامک کلچرل سنٹر، ورلڈ اسلامک مشن، بزم نقشبند، غوثیہ مسلم سوسائٹٰی اور ادارہ منھاج القرآن ناروے قابل ذکر ہیں۔

انجمن حسینی ناروے میں مجالس عزا سے مولانا زندہ حسین اور حسین رضا خان خطاب کررہے ہیں۔

مرکز محبان اہل البیت اوسلومیں علامہ تقی رحیمیان مجالس عزاء پڑھ رہے ہیں۔

ان کے علاوہ توحید اسلامک سنٹر میں معروف قوال شہبازحسین  اور فیاض حسین برادران روزانہ منقبت اور مرثیہ پیش کررہے ہیں۔ ناروے میں یوم عاشور پاکستان کی ساتھ اتوارکے روز ہوگی۔

ناروے میں مقیم مذہبی سکالر اور انجمن حسینی اوسلوکے امام جمعہ حجتہ الاسلام و المسلمین ڈاکٹرسید زوار حسین نقوی، کا کہنا ہےکہ ناروے میں عزاداری امام حسین کا سلسلہ ستر کی دہائی میں انجمن حسینی کے قیام سے شروع ہوگیا تھا۔ ان کے بقول، ناروے میں مسلمانوں کے مابین محرم الحرام کے ایام سمیت ہمیشہ  بھائی چارہ ہوتا ہے۔ یہاں دیگرمذاہب کے لوگ بھی مسلمانوں کے ایام کا احترام کرتے ہیں۔ اہل تشیع کے علاوہ ناروے میں رہنے والے اہل سنت مسلمان بھی بھرپور انداز میں محرم الحرام کے دوران شہادت امام حسین علیہ السلام کے ایام منا کر خاندان رسول اکرم کے مصائب اور غم میں شریک ہوتے ہیں۔

اہل سنت کے اوسلومیں مرکز غوثیہ مسلم سوسائٹی کے امام علامہ مفتی زبیرتبسم کے بقول، خاندان رسول (ص) خاص طورپر امام حسین  (ع) سے محبت ہم سب پر فرض ہے۔ فلسفہ شہادت حسینی نے انسانیت کے احترام، ایثار، شجاعت، بہادری، صبر اور استقامت کا درس  دیا ہے۔ امام عالی مقام نے میدان کربلا میں اپنا خون اور اپنے خاندان اور باوفا ساتھیوں کا دے کر اسلام کی آبیاری کی ہے۔




Recommended For You

Leave a Comment