پاکستانی قوال شہبازوفیاض برادران نے ناروےمیں دریمن کا میلہ لوٹ لیا

This slideshow requires JavaScript.

ناروے: پاکستانی قوالوں، شہباز و فیاض نے دریمن کا میلہ لوٹ لیا
خصوصی رپورٹ
ناروے کے دارالحکومت اوسلو کے قریبی شہر دریمن میں بین الاقوامی میلے کے دوران ابھرتے ہوئے پاکستانی قوالوں شہبازحسین اور
فیاض حسین برادران آف بدھوملی نے شاندار قوالی کرکے فیسٹیول میں موجود ہزاروں شائقین کو داد دینے پر مجبور کردیا۔
قوال شہباز حسین  و فیاض حسین و ان کے ھمنوا ان دنوں یورپ کے مختلف ممالک میں اپنے فن کا مظاہرہ کررہےہیں۔
گذشتہ روز ناروے کےشہر دریمن میں انھوں نے پیغمبر اکرمﷺ کی شان میں ثناء خوانی کی اور حضرت علیؑ کی منقبت قوالی کے انداز میں پیش کی۔ دریمن شہرکے مرکزی اسٹیشن کے قریب شہر کے مشہور’’سترمسو‘‘ سکوائر میں منعقد ہونے والے اس میلے میں مختلف قومیتوں اور ملکوں سے تعلق رکھنے والے دس ہزار سے زائد لوگوں نے شرکت کی۔
یانبی یانبی اور دم مست قلندر علی علی کے ورد  کے ساتھ قوالی کی منفرد دھنوں پر لوگ جھومتے رہے۔ ان میں سے بعض تالیوں بجا کر
قوالی کے ساتھ ہمصدا ہوتے رہے۔
Deputy mayor drammen
سید یوسف گیلانی
شہردریمن کے پاکستانی نژاد ڈپٹی میئر سید یوسف گیلانی نے بتایا کہ یہ میلہ ہرسال ہوتاہے اور اس بار پاکستانی قوالوں شہبازحسین اور فیاض حسین نے اپنے منفرد انداز میں قوالی کرکے میلے کو چارچاند لگا دیئے۔ میلے کے دوران نارویجن اور پاکستانی فنکاروں کے علاوہ، اسپین اور لاطینی امریکہ کے فن کاروں نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
پاکستانی قوال گروپ کے سربراہ شہبازحسین قوال نے بتایاکہ وہ قوالی کے ذریعے پاکستان سے امن کا پیغام لے کر یورپ آئے ہیں اور اس امر کے لیے کوشاں ہیں کہ اس طرح ان کے ملک کے امیج کو بہتر بنایاجائے۔ انھوں نے کہاکہ قوالی ایک صوفی موسیقی ہے جس کا مقصد ہی امن اور محبت کا حصول ہے۔
 
اس موقع پر میلے میں شرکت کرنے والی نارویجن پاکستانی شخصیت ڈاکٹرسید اظہرگیلانی نےاپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہاکہ اس میلے میں پاکستانی قوالی کے دور رس اور اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ انھوں نے کہاکہ صوفیاء نے قوالی کے ذریعے امن اور انسانیت سے محبت کا درس دیاہے۔ میلہ شروع ہونے سے قبل میلے میں شریک تمام فنکاروں نے دریمن شہر کی سڑکوں پر مارچ کیا اور ساتھ ساتھ اپنے فن موسیقی کا مظاہرہ کیا۔ اس دوران پاکستانی قوال بھی دریمن کی گلیوں میں نارویجن موسیقی کے ساتھ یانبی یا نبی اور ایک ورد ہے، علی علی سناتے رہے۔



 

Recommended For You

Leave a Comment