ملٹی کلچر سنٹر اوسلو میں تقریب: پاکستان اور کشمیرکی صورتحال پر گفتگو

This slideshow requires JavaScript.

اوسلو (پ۔ر)

ملٹی کلچر اوسلو (الیڈرے سنٹر گرون لینڈ) کے زیراہتمام گذشتہ روز ایک تقریب منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی پاکستانی ریسرچ سکالراورسینئرصحافی سید سبطین شاہ تھے جبکہ کشمیریورپین الائنس کے صدر سردار پرویز محمود نے بھی خصوصی طور پر مدعو تھے۔

تقریب کے دوران نقابت کے فرائض سنٹر کے سینئرعہدیدار اور کوآرڈینیٹر قیصر سعید نے سرانجام دیئے۔ علاوہ ازیں، ماہر طب ڈاکٹرسہیل اسلم نے سلائیڈ کے ذریعے صحت سے متعلق معاملات پر بات کی اور کمیونٹی رہنما چوہدری غضنفر ڈینی نے جسمانی ورزش کے فوائد کے بارے میں بتایا۔

پاکستانی ریسرچ سکالر اور سینئر صحافی سید سبطین شاہ نے بتایاکہ پاکستان کو بدعنوانی، رشوت ستانی، وسائل کا غلط استعمال اور متعدد اندرونی مشکلات اور بیرونی چیلنجنوں کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے انھوں نے مشہور اکنامسٹ پروفیسر پال کولیئر کے اقتصادی نظریات میں پیش کئی گئی تیسری دنیا کے ممالک کی ترقی میں چار بڑی روکاوٹوں کا تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہاکہ ان میں تین روکاوٹوں کا سامنا پاکستان کو ہو ہے۔ یعنی پاکستان کو دہشت گردی جیسی اندرونی جنگ اور علاقائی ممالک سے تنازعات کا سامنا ہے اور ساتھ ساتھ دوسرا مسئلہ ہے کہ پاکستان کے وسیع تر وسائل پر خاص طبقات کا تسلط ہے۔  تیسری روکاوٹ کرپشن، بدعنوانی اور بدانتظامی ہے۔

انھوں نے کہاکہ اگر پاکستان ان مسائل سے نمٹ لے تو ایک مضبوط طاقت بن سکتا ہے اور اس ملک میں خوشحالی آسکتی ہے۔ سید سبطین شاہ نے کہاکہ  اس وقت پاکستان کی قومی سلامتی کو متعدد چینج درپیش ہیں جن سے نمٹنا ملک کی بقا کے لیے ضروری ہے۔ پاکستان کی فوج نے کچھ آپریش کرکے دہشت گردی کو قابو پانے کی کوشش کی ہے لیکن انتہاپسندانہ تفکر کو ختم کرنے کے لیے دوررس اقدامات کرنے ہوں گے۔ اس سی بھی زیادہ ضروری ہے کہ اندرونی فرقہ وارانہ، مقامی اور علاقائی، لسانی اور مذہبی تعصبات کو ختم کرکے پاکستان کو اپنی قومی شناخت مضبوط کرنی ہے۔ کسی بھی رنگ نسل، فرقہ وارانہ و دیگر امتیازات سے بالا تر پاکستان کی اپنی شناخت ہے جس کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔ کمزور پالیسیوں اور مختصر مدتی اور ناقص منصوبوں کی وجہ سے پاکستان کی شناخت کو سخت نقصان پہنچا ہے جس کا ازالہ کرنا ضروری ہے۔ یہ بات درست ہے کہ پاکستان کا تاریخی، دینی اور ثقافتی ربط وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ اور خلیج فارس سے ضرور ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ پاکستان برصغیر کا ایک الگ شناخت والا ملک ہے اور اس کی ثقافت اور یہاں کے لوگوں کی طرز زندگی پر مقامی تاریخ اور ثقافت کے گہرے اثرات ہیں۔ پاکستان اسی وجہ سے ایک الگ پہچان رکھتا ہے۔




کشمیریورپی الائنس کے صدر سردار پرویز محمود نے کہاکہ بھارت پاکستان کو بہنے والےدریاووں پر ڈیم بنا کر پاکستان کے لیے پانی کا مسئلہ پیدا کررہاہے۔ اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرنی کی ضرورت ہے۔ اگرکوئی ٹھوس اقدامات نہ ہوئے تو آنے وقت میں پاکستان میں پانی کا شدید بحران پیدا ہوجائے گا۔ انھوں نے کشمیر کے مسئلے کا تاریخی پس منظر بیان اور مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔ انھوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا حل خطے کے امن کے لیے اشد ضروری ہے۔ بھارت ہٹ دھرمی سے کام لے کر تنازعہ کشمیر کے منصفانہ حل کے راستے میں روکاوٹ ڈال رہاہے۔ سردار پرویز نے اپنے گفتگو کے اختتام پر سوالات کے جوابات بھی دیئے۔

تقریب کے میزبان قیصر سعید اور الیڈرے سنٹر کے صدر چوہدری زاہد نذیر نے مہمانوں شکریہ ادا کیا۔ سید سبطین شاہ اور سردار پرویز محمود  اور ڈاکٹر سہیل اسلم کو پھول پیش کئے گئے۔ اس کے علاوہ سید سبطین شاہ کو انکی علمی تحقیق کے اشاعت پر ایک خصوصی شیلڈ  بھی پیش کی گئی۔ تقریب کے دوران پاکستان یونین ناروے کے سیکرٹری اطلاعات ملک پرویز، سماجی شخصیت منصور علی اور دیگر اکابرین بھی موجود تھے۔ 

Recommended For You

Leave a Comment