نارویجن پاکستانی سیاستدان عابد راجہ انسداد دہشت گردی کے سب سے بڑے یورپی ادارے ’’اوایس سی ای‘‘ کے رکن منتخب

Abid Qayyum Raja appointed as member of OSCE

اوسلو سے خصوصی رپورٹ

نارویجن پاکستانی سیاستدان عابد قیوم راجہ جو اس وقت ناروے کی پارلیمنٹ کے رکن اور نائب سربراہ بھی ہیں، کو انسداد دہشت گردی کے یورپ کے سب سے بڑے ادارے ’’اوایس سی ای‘‘ کا رکن منتخب کرلیا گیا ہے۔

’’اوایس سی ای‘‘ کا اجلاس گذشتہ دنوں آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ہوا جہاں عابد راجہ نے ناروے کی نمائندگی کرتے ہوئے دہشت گردی اور انتہاپسندی کے حوالے سے اپنے تاثرات اور تجربات بیان کئے۔

 بیالیس سالہ عابد راجہ کا تعلق ناروے کے حکومتی اتحاد میں شامل لبرل پارٹی (بائیں بازو) سے ہے اور وہ اکرشوز کاونٹی سے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں۔ وہ دوسرے نارویجن پاکستانی سیاستدان ہیں جو ناروے کی پارلیمنٹ کے چار نائبین میں سے ایک ہیں۔ اس سے پہلے سوشلسٹ لفٹ پارٹی کے اختر چوہدری اس عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔

’’اوایس سی ای‘‘ دنیا کا سب سے بڑا انسداد دہشت گردی کا ادارہ ہے جس کے مقاصد میں یورپی علاقے میں دہشت گردی کے خطرات کا جائزہ لینا، اس کی روک تھام کے لیے اقدامات تجویز کرنا، انسانی حقوق کے تحفظ، اسلحہ کے کنٹرول، اظہار رائے کی آزادی اور شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانا شامل ہے۔

ناروے یورپ کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں سے لوگ دہشت گردی تنظیموں میں شامل ہونے کے لیے شام گئے۔ اب بھی چالیس کے قریب نارویجن مشرق وسطٰیٰ میں جاری لڑائی میں شریک ہیں۔

عابد راجہ کہتے ہیں کہ جب یہ انتہاپسند واپس یورپ آتے ہیں تو اس سے ایک سنجیدہ مسئلہ پیدا ہوتا جاتاہے۔ بقول انکے، یورپ کو انسداد دہشت گردی کے لیے سنجیدہ اور مشترکہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہاکہ ’’اوایس سی ای‘‘کے ساتھ کام کرنا بہت اہم ہے کیونکہ گذشتہ تین سالوں کے دوران یورپ میں دہشت گردی کی ایک سو پچاس سازشیں ہوئیں اور پندہ مختلف یورپی ممالک میں حملے ہوئے۔ یورپ میں خوف پھیلا ہے اور اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات ہونے چاہیں۔

عابد راجہ جن کی نئی ذمہ داری انتہائی دقت طلب ہے، کہتے ہیں کہ وہ کراس کلچرل ڈائیلاگ، انٹیگریشن اور بنیادی اقدار کے تحفظ کے حوالے سے تجربہ رکھتے ہیں۔ انھوں مزید کہاکہ اظہار رائے کی مکمل آزادی، مذہبی آزادی، جنسی مساوات، جمہوریت اور مسلمانوں کی شمولیت کے بغیر دہشت گردی کے خلاف لڑائی نہیں جیتی جاسکتی۔

واضح رہے کہ عابد راجہ ناروے میں پیدا ہوئے جبکہ ان کے والد عبداالقیوم راجہ ان پاکستانیوں میں شامل تھے، جو ستر کی دہائی میں بہتر معاش کی تلاش میں ناروے آئے تھے۔ عابد راجہ لاء گریجویٹ ہیں اور سیاست میں آنے سے قبل  وہ ناروے میں  ایک پیشہ ور وکیل کے طور پر متعارف تھے۔  




Recommended For You

Leave a Comment