میری سیاست کا محور عام مزدور ہے، نارویجن سنٹرپارٹی کی پاکستانی نژاد رہنماء عائشہ نازبھٹی

انٹرویو: محمد طارق

میری سیاست کا محور عام مزدور کے حقوق کا تحفظ اور بنیادی سہولیات نچلی سطح تک مہیا کرنا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار ناروے کی سنٹر پارٹی کی پاکستانی نژاد رہنماء اور سابق امیدوار برائے قومی پارلمان ناروے عائشہ نازبھٹی نے اووسیز ٹریبون کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔




:انٹرویو کی تفصیلات درج ذیل ہیں

سوال: آپ نے اپنی انتخابی مہم کیسے چلائی؟

عائشہ ناز بھٹی: میں نے دوسری سیاسی پارٹیوں کے امیدواروں سے مختلف فورمز پر مباحثوں میں حصہ لیا ، اپنی پارٹی کے مختلف جگہوں میں ہونے والے انتخابی جلسوں میں تقاریر کی، خاص طور پر آخری دنوں میں اپنے حلقے میں پاکستانی نژاد اور دوسرے تارکین وطن کے گھروں میں جاکر اپنی پارٹی کا پیغام پہچایاہے۔

سوال: آپ کو لوگوں کی طرف سے کیسا رد عمل ملا؟

عائشہ ناز بھٹی: بہت ہی اچھا ردعمل تھا، ووٹرز کو سب سے زیادہ یہ خوشی تھی کہ ایک روایتی نارویجین پارٹی نے ناروے کے سب سے بڑے شہر اوسلو میں ایک تارکین وطن خاتون کو قومی پارلمان کا ٹکٹ دیا ، اور اوسلو کی ممبر لسٹ پر مجھے پہلے نمبر پر رکھا –

 سوال: کافی زوردار انتخابی مہم کے باوجود آپ قومی اسمبلی کی ممبر منتخب نہیں ہو سکیں، اس کی کیاوجہ تھی؟

عائشہ ناز بھٹی: روایتی طور پر سنٹر پارٹی کا ووٹ بینک دیہات اور دور دراز کے ذرعی علاقے ہیں، اور ہماری پارٹی کی اوسلو شہر میں نمائندگی کم ہے ، اس کم نمائندگی کی وجہ سے شہری ووٹرز سنٹر پارٹی کی سیاست اور سیاسی پروگرام  میں کم دلچسپی لیتے ہیں۔ شہری لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہماری پارٹی صرف کسانوں کی نمائندہ جماعت ہے۔

 یاد رہے کہ  2013 کے انتخابات میں اوسلو میں سنٹر پارٹی نے صرف 3000 ووٹ لئے تھے لیکن اس بار ان ووٹوں کافی حد تک اضافہ ہواہے۔ اس دفعہ 2017 ہماری پارٹی نے اوسلو میں 8000 ووٹ لیے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اوسلو میں سنٹر پارٹی کے ووٹ بینک میں 110 % کا اضافہ ہوا ہے- یہی ووٹ بینک اب اگلے آنے والے انتخابات میں سنٹر پارٹی کے لیے اہم ہے۔

سوال: نارویجین سیاست میں مستقبل میں آپ کا سیاسی پلان  کیاہے؟

عائشہ ناز بھٹی: – 2017 کا الیکشن قومی لیول پر میرا پہلا الیکشن تجربہ  تھا۔ اس الیکشن کے دوران میں نے کافی کچھ سیکھا ، انتخابی مہم کے دوران میری بہت اہم  لوگوں سے ملاقاتیں ہوئیں، مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ عام نارویجین شہری جمہوریت اور جمہوری گورننگ سسٹم پر کتنا یقین رکھتا ہے- میں سمجھتی ہوں کہ یہ میرے لیے ایک اعزاز ہے کہ مجھے جمہوریت نظام کی آبپاری کے لیے سنٹر پارٹی نے منتخب کیا۔

 

 سوال: اب آنے والوں وقت میں آپ کا سنٹر پارٹی میں اور نارویجین قومی سیاست میں آپ کا ایجنڈا کیا ہوگا ؟

عائشہ نازبھٹی: میری ترجیحات میں سہولیات کو نچلی سطح تک پہنچانا۔ کمیون کی سطح پر عام لوگوں کے اجتماعی معاملات کو درست کرنا، انٹی گریشن پراسس کو تیز کرنا، بنیادی سرکاری خدمات کو بہتر بنانا، عام مزدور کو بہر ماحول مہیا کرنا، مزدور کے حقوق کا تحفظ کرنا، معاشرے میں محبت و بھائی چارے کو فروغ دینا، ناروے کا یورپی ممالک کے ساتھ موجودہ معاشی معاہدہ ختم کرکے نئی شرائط کے ساتھ معاہدہ کرنا وغیرہ وغیرہ شامل ہوں گی۔




Recommended For You

Leave a Comment